۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
مولانا سید قمر عباس قنبر نقوی

حوزہ/ 31 دسمبر کی رات کو اگر جاگنا اور شب داری کرنا ہی ہے تو اس انداز میں جا گیں کہ پوری رات شکر پروردگار ، استغفار اور دعاؤں میں بسر ہو

تحریر : سید قمر عباس نقوی، نئی دہلی

حوزہ نیوز ایجنسیآئیے 2022 کو خوش آمدید کہیں ! دوستوں ، پڑوسیوں اور عزیزوں کو سال نو مبارک ہو ، یوں بھی حدود شریعت و انسانیت میں رہتے ہوئے مبارک باد پیش کرنے میں مُضائقہ بھی کیا ہے- یوں بھی یہ حقیقت ہر ہوشمند پر واضح یے کہ مبارک باد پیش کرنا اور ہے جشن میں شرکت کرنا اور ہے ۔ مبارک باد کا مطلب قطعاً یہ نہیں ہے کہ اُن تقریبات میں شرکت کریں جو ہمارے مذہبی اصولوں و ضوابط اور اخلاقیات کے خلاف ہوں جہاں شراب ، ناچ گانا، لہو و لُعب ، بےحیائی ، عریانیت اور فحاشیت ہو ۔ ہم اپنے کسی بھی پڑوسی ، دفتری ساتھی ، کاروباری ساتھی ، ہم مذہب اور غیر مذہب دوست کی دعوت پر 31 دسمبر کی رات میں منعقد ہونے والے جشن استقبالِ سالِ نو میں شرکت کر کے گناہوں اور ناقص مغربی تہذ یب و ثقافت کے فروغ کا سبب نہ بنیں۔ رواداری اور دلجوئی کے نام پر اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اور یوں بھی یہ جشن ایسے ہوتے ہی نہیں ہیں کہ جہاں کوئی شریف اور با کردار شخص کھڑا بھی ہو سکے ۔ عیسوی نئے سال کی خوشیاں منانے والے دوستوں یہ مغرب سے آیا ہوا بیہودہ اور خود ساختہ تہوار ہے جسکو ہم نے قبول کر رکھا ہے جبکہ عقل کا تقاضہ یہ ہے کہ ا گر ہمیں مغرب سے کچھ لینا ہی ہے تو اپنا گمشدہ قیمتی اثاثہ حاصل کرنے کی کوشش کریں یعنی سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر جدید علوم لیں ان کی یونیورسٹیوں اور لائبریریوں سے کچھ سیکھیں ان کی ترقی کے راز جانے کی کوششکریں -
نئے سال کا جشن منانے والے دوستوں یہ کیوں بھول جاتے ہو کہ مالک حقیقی نے ہماری جو عمر معین کی ہے اس میں ایک سال کم ہو گیا اور ہم نورانی/ تاریکی قبر سے ایک سال قریب ہو گئے اور ہمارے اُس معینہ وقتِ مہلت میں سے بھی ایک سال اور گھٹ گیا جو ہمیں آخرت کی تیاری کے لیے رب کریم کے لطف و عنایات کے سبب تحفتہً نصیب ہوا تھا تاکہ ہم مرنے کے بعد ہمیشہ ہمیشہ بہترین اور خوبصورت ذندگی بسر کریں - یاد رکھیے یہ زندگی رب العزت کی عطا کردہ ایک عظیم نعمت ہے جسیے اس نے امانت کے طور عطا کیا ہے اور رب العزت نے انسان کو دنیا میں کچھ کرنے کے لیے بھیجا ہے صرف وقت گزارنے ، تفریح اور بے مقصد کاموں پر وقت ضائع کرنے کے لیے نہیں - تاریخ کے صفحات گواہ ہیں کہ قدر و منزلت اور ترقی و خوشحالی اسی کو نصیب ہوئی ہے جس نے وقت کی قدر کی ہے اور ذلالت و گمنامی اسی کا مقدر بنی جس نے وقت کی اہمیت کو نظرانداز کر دیا اور یاد رہے کہ وقت معینہ پر ایک ایک دن اور ایک ایک لمحہ کا حساب دینا ہو گا -
سال 2022 ہمارے لئے کیسا ثابت ہوگا یہ تو ابھی نہیں بتایا جاسکتا لیکن اس حقیقت سے تو ہر با شعور فرد واقف ہے کہ کسی بھی سال کو آچھا یا برا بنانے میں ہماری کارکردگی اور ہمارے اعمال ہی ذمہ دار ہیں- نئے سال بلکہ پوری زندگی کو کامیابی اور خوشگواری کے ساتھ بسر کرنے کے لئے ہم اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک منزل ، ہدف اور پالیسی منتخب کر یں اور اس کو حاصل کرنے کے لئے پورے عزم و ہمت ، حوصلہ و جرات ، مضبوط قوت ارادی اور دیانتداری کے ساتھ فرقہ پرستوں اور دہشت گردوں کے خوف سے بالا تر ہو کر امداد الہی کے بھروسے کوشش و جستجو کریں - رب العالمین ضرور کامیاب و سرخرو کرے گا -
سال 2022 ہمیں جدید دور کے تقاضوں کے ساتھ دعوت عمل دے رہا ہے اس وقت دنیا بے حیائی، بد اخلاقی اور لامذہبیت کی غلیظ پستیوں میں پھنسی ہو ئی ہے اس ماحول میں پرستان تو حید کی زمداریاں اور بڑھ جاتی ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے عمل و کردار سے دنیا کے سامنے تعلیمات اسلامی، پیغامات قرآن و حدیث اور اخلاق پیغمبرﷺ کا ایسا نمونہ پیش کریں جو دنیائے بشریت کے لیے رہنما بن سکے-
آیئے ! سال 2022 کی کامیابی کے لیے ہم جائزہ لیں کہ گزشتہ سالوں میں ہم سے کہاں کہاں کوتاہیاں اور غلطیاں ہوئیں ہیں اور ہم کیوں تعلیمی ، معاشرتی ، معاشی، سیاسی ، اخلاقی اور دیگر محاذ پر دوسری اقوام سے پیچھے اور بہت پیچھے کیوں رہ گئے-

31 دسمبر کی رات کو اگر جاگنا اور شب داری کرنا ہی ہے تو اس انداز میں جا گیں کہ پوری رات شکر پروردگار ، استغفار اور دعاؤں میں بسر ہو اور علماء فرماتے ہیں کہ روایات میں ملتا ہے کہ حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر ماہ کے آغاز میں کچھ اعمال اور دعائیں فرماتے تھے (جنکی تفصیلات کتبِ اعمال میں دیکھی جا سکتی ہے ) تو آئیے اس شب ہم بھی بارگاہ خدا وندی میں دعا کریں کہ اس ماہ و سال میں ہرخوف و درد سے محفوظ رکھے ، ہم سے کوئی ناپسندیدہ عمل نہ ہو ، رب کریم اس نئے سال و ماہ میں امن و سلامتی اور تری رضا مندی حاصل رہے اور شیطان کے شر سے محفوظ رہیں، قوم کے جوانوں کو اعلیٰ عصری اور دینی تعلیم سے مالا مال یوں، معبود ہم بے سہارا ہیں تیرے سوا ہمارا کوئی سہارا نہیں تو ہی ہر بلا و وبا سے سے حفاظت فرما ، پروردگار اس نئے سال کو پوری ملت کے لیے بابرکت ، مفید اور مبارک قرار دے- پوری دنیا خصوصا ملک عزیز ہندوستان میں امن و امان قائم رہے، عالمی وبا کورونا اور اس کی نئی قسم اومیکرون سے نجات ملے اور ہمیں عزیز و اقارب، قوم و ملٙت اور دین کی خدمت کرنے کی توفیق عنایت فرمائے-

تبصرہ ارسال

You are replying to: .